معمول

شام چھت سے گھر میں اتری

رات بن کر ایک اک کمرے میں پھیلی

وقت کو اپنی کلائی سے اتارا

اور ٹیبل پر سجا کر

میں نے آزادی کا لمبا سانس کھینچا

یاد اور خوابوں کی پتواریں سنبھالیں

کشتئ احساس کو باریک اور بد رنگ لہروں میں اتارا

صبح تک اس کشتئ احساس پر

کر کے لے آؤں گا سورج کو سوار

اور پھر میری کلائی

وقت کی پابند ہو کر

شام تک انجام دے گی

کار ہائے ناگوار

(688) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mamul In Urdu By Famous Poet Ameeq Hanafi. Mamul is written by Ameeq Hanafi. Enjoy reading Mamul Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameeq Hanafi. Free Dowlonad Mamul by Ameeq Hanafi in PDF.