جو شب بھر آنسوؤں سے تر رہے گا

جو شب بھر آنسوؤں سے تر رہے گا

سحر دم دامن دل بھر رہے گا

علاج اس کا گزر جانا ہے جاں سے

گزر جانے کا جاں سے ڈر رہے گا

ہوا مشکل ترے عاشق کا جینا

ترے کوچے میں آ کر مر رہے گا

دل وحشی نے کب آرام پایا

ستم کی آگ میں جل کر رہے گا

حیات جاوداں ہو یا کہ دنیا

ترا بندہ ترے در پر رہے گا

نہ ہو عصیاں تو کیسا حشر کا دن

کہاں پھر داور محشر رہے گا

حقائق سے جو دل الجھا ہوا ہے

وہی خوابوں کا صورت گر رہے گا

کوئی تو خیر کا پہلو بھی نکلے

اکیلا کس طرح یہ شر رہے گا

نہ بزم مے کدہ باقی رہے گی

نہ دست شوق میں ساغر رہے گا

جو دن ہے آنے والا بے اماں ہے

قدم گھر سے اگر باہر رہے گا

کوئی تو آعظمی صاحب کو سمجھاؤ

یہ گوشہ شہر سے بہتر رہے گا

(664) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Shab Bhar Aansuon Se Tar Rahega In Urdu By Famous Poet Anjum Azmi. Jo Shab Bhar Aansuon Se Tar Rahega is written by Anjum Azmi. Enjoy reading Jo Shab Bhar Aansuon Se Tar Rahega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Azmi. Free Dowlonad Jo Shab Bhar Aansuon Se Tar Rahega by Anjum Azmi in PDF.