میری دنیا میں ابھی رقص شرر ہوتا ہے

میری دنیا میں ابھی رقص شرر ہوتا ہے

جو بھی ہوتا ہے بہ انداز دگر ہوتا ہے

بھول جاتے ہیں ترے چاہنے والے تجھ کو

اس قدر سخت یہ ہستی کا سفر ہوتا ہے

اب نہ وہ جوش وفا ہے نہ وہ انداز طلب

اب بھی لیکن ترے کوچے سے گزر ہوتا ہے

دل میں ارمان تھے کیا عہد بہاراں کے لئے

چاک گل دیکھ کے اب چاک جگر ہوتا ہے

ہم تو ہنستے بھی ہیں جی جان سے جانے کے لئے

تم جو روتے ہو تو آنسو بھی گہر ہوتا ہے

سینکڑوں زخم اسے ملتے ہیں اس دنیا سے

کوئی دل تیرا طلب گار اگر ہوتا ہے

قافلہ لٹتا ہے جس وقت سر راہ گزر

اس گھڑی قافلہ سالار کدھر ہوتا ہے

انجمؔ سوختہ جاں کو ہے خوشی کی امید

رات میں جیسے کبھی رنگ سحر ہوتا ہے

(876) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri Duniya Mein Abhi Raqs-e-sharar Hota Hai In Urdu By Famous Poet Anjum Azmi. Meri Duniya Mein Abhi Raqs-e-sharar Hota Hai is written by Anjum Azmi. Enjoy reading Meri Duniya Mein Abhi Raqs-e-sharar Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Azmi. Free Dowlonad Meri Duniya Mein Abhi Raqs-e-sharar Hota Hai by Anjum Azmi in PDF.