یہی نہیں کہ مرا گھر بدلتا جاتا ہے

یہی نہیں کہ مرا گھر بدلتا جاتا ہے

مزاج شہر بھی بدلتا جاتا ہے

رتیں قدیم تواتر سے آتی جاتی ہیں

درخت پتوں کے زیور بدلتا جاتا ہے

افق پہ کیوں نہیں رکتی کوئی کرن پل بھر

یہ کون تیزی سے منظر بدلتا جاتا ہے

غبار وقت میں سب رنگ گھلتے جاتے ہیں

زمانہ کتنے ہی تیور بدلتا جاتا ہے

چھڑی ہوئی ہے ازل سے دل و نگاہ میں جنگ

محاذ ایک ہے لشکر بدلتا جاتا ہے

یہ کس کا ہاتھ ہے جو بے چراغ راتوں میں

فصیل شہر کے پتھر بدلتا جاتا ہے

پرند پیڑ سے پرواز کرتے جاتے ہیں

کہ بستیوں کا مقدر بدلتا جاتا ہے

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yahi Nahin Ki Mera Ghar Badalta Jata Hai In Urdu By Famous Poet Asad Badayuni. Yahi Nahin Ki Mera Ghar Badalta Jata Hai is written by Asad Badayuni. Enjoy reading Yahi Nahin Ki Mera Ghar Badalta Jata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Badayuni. Free Dowlonad Yahi Nahin Ki Mera Ghar Badalta Jata Hai by Asad Badayuni in PDF.