انارکزم

غیر فطری تحفظ کی مجبوریاں

آدمی آج کیڑے مکوڑے کی مانند پھر رینگنے لگ گیا

جن میں جینے کی کچھ اہلیت ہی نہیں

وہ بھی زندہ ہیں اور زندہ رہنے کے حق دار لوگوں کا حق کھا رہے ہیں

بوجھ دھرتی کے سینے کا بڑھتا چلا جا رہا ہے

اٹھا دو یہ سارے قوانین بے جا زمینوں کو آزاد کر دو

اصول ازل اور قانون فطرت زمیں پر ازل ہی کی مانند چل جائے گا

زندہ رہنے کی طاقت تمنا ارادہ سعی

جن میں ہوگی وہ زندہ رہیں گے

باقی ناکارہ مر جائیں گے

بوجھ دھرتی کے سینے کا ٹل جائے گا

اور پھر صاف ستھری نئی خوبصورت سی دنیا ابھر آئے گی

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Anarchizm In Urdu By Famous Poet Asghar Mehdi Hosh. Anarchizm is written by Asghar Mehdi Hosh. Enjoy reading Anarchizm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Mehdi Hosh. Free Dowlonad Anarchizm by Asghar Mehdi Hosh in PDF.