سفر سے لوٹ آنے والی ہوا

ہوا ہمارے دالانوں میں رک سی گئی ہے

تم سے اجازت لے کر

میدانوں کی خوشبو پھیلا دے گی

مری کتابوں اور تمہاری پوشاکوں میں

اس سے پوچھو

کیسے ہیں وہ لوگ جنہیں پچھلی برسات میں

ہم نے بے گھر دیکھا تھا

اور کیسی ہے وہ بچی

جس نے ہم دونوں کو اپنے مٹی کے پیالے میں دودھ پلایا تھا

کیسے ہیں سورج مکھی کے ننھے منے بیٹے

جن کو ہم نے پیار کیا تھا

اور وہ سادہ لوح چرواہے

جن سے ہم نے اپنا رستہ پوچھا تھا

کیسے ہیں دریا کے گیت

جنہیں ادھورا چھوڑ آئے تھے

کس نے ہم دونوں کے بعد انہیں گایا ہے

کون ہمارے بعد وہاں سے گزرا

جہاں نومبر آ کر ٹھہر گیا تھا

اور نومبر دھوپ میں

جیسے سیاحوں کی وردی پہنے

ہر منظر میں پھیل رہا تھا

ہمیں بتاؤ

تم کیسی ہو

اور کیسے ہیں زندہ رہنے والے زمانے

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safar Se LauT Aane Wali Hawa In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. Safar Se LauT Aane Wali Hawa is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading Safar Se LauT Aane Wali Hawa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad Safar Se LauT Aane Wali Hawa by Asghar Nadeem Sayed in PDF.