یادوں کا لمس ذہن کو چھو کر گزر گیا

یادوں کا لمس ذہن کو چھو کر گزر گیا

نشتر سا میرے جسم میں جیسے اتر گیا

موجوں کا شور مجھ کو ڈراتا رہا مگر

پانی میں پاؤں رکھتے ہی دریا اتر گیا

پیروں پہ ہر طرف ہی ہواؤں کا رقص تھا

اب سوچتا ہوں آج وہ منظر کدھر گیا

دو دن میں خال و خط مرے تبدیل ہو گئے

آئینہ دیکھتے ہی میں اپنے سے ڈر گیا

اپنا مکان بھی تھا اسی موڑ پر مگر

جانے میں کس خیال میں اوروں کے گھر گیا

اس دن مرا یہ دل تو بہت ہی اداس تھا

شاید سکون ہی کے لئے در بہ در گیا

میں سنگ ہوں نہ اور وہ شیشہ ہی تھا مگر

اسلمؔ جو اس کو ہاتھ لگایا بکھر گیا

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaadon Ka Lams Zehn Ko Chhu Kar Guzar Gaya In Urdu By Famous Poet Aslam Azad. Yaadon Ka Lams Zehn Ko Chhu Kar Guzar Gaya is written by Aslam Azad. Enjoy reading Yaadon Ka Lams Zehn Ko Chhu Kar Guzar Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Azad. Free Dowlonad Yaadon Ka Lams Zehn Ko Chhu Kar Guzar Gaya by Aslam Azad in PDF.