تو ملا تھا اور میرے حال پر رویا بھی تھا

تو ملا تھا اور میرے حال پر رویا بھی تھا

میرے سینے میں کبھی اک اضطراب ایسا بھی تھا

جس طرح دل آشنا تھا شہر کے آداب سے

کچھ اسی انداز سے شائستۂ صحرا بھی تھا

زندگی تنہا نہ تھی اے عشق تیری راہ میں

دھوپ تھی صحرا تھا اور اک مہرباں سایا بھی تھا

عشق کے صحرا نشینوں سے ملاقاتیں بھی تھیں

حسن کے شہر نگاراں میں بہت چرچا بھی تھا

ہجر کے شب‌ زندہ داروں سے شناسائی بھی تھی

وصل کی لذت میں گم لوگوں سے اک ناتا بھی تھا

ہر فسردہ آنکھ سے مانوس تھی اپنی نظر

دکھ بھرے سینوں سے ہم رشتہ مرا سینہ بھی تھا

تھک بھی جاتے تھے اگر صحرا نوردی سے تو کیا

متصل صحرا کے اک وجد‌ آفریں دریا بھی تھا

(1204) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Mila Tha Aur Mere Haal Par Roya Bhi Tha In Urdu By Famous Poet Athar Nafees. Tu Mila Tha Aur Mere Haal Par Roya Bhi Tha is written by Athar Nafees. Enjoy reading Tu Mila Tha Aur Mere Haal Par Roya Bhi Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Athar Nafees. Free Dowlonad Tu Mila Tha Aur Mere Haal Par Roya Bhi Tha by Athar Nafees in PDF.