ترے بعد کوئی بھی غم اثر نہیں کر سکا

ترے بعد کوئی بھی غم اثر نہیں کر سکا

کوئی سانحہ مری آنکھ تر نہیں کر سکا

مجھے علم تھا مجھے کم پڑے گی یہ روشنی

سو میں انحصار چراغ پر نہیں کر سکا

مجھے جھوٹ کے وہ جواز پیش کیے گئے

کسی بات پر میں اگر مگر نہیں کر سکا

مجھے چال چلنے میں دیر ہو گئی اور میں

کوئی ایک مہرہ ادھرادھر نہیں کر سکا

کئی پیکروں کو مرے خیال نے شکل دی

جنہیں رونما مرا کوزہ گر نہیں کر سکا

مرے آس پاس کی مفلسی مری معذرت

ترا انتظام میں اپنے گھر نہیں کر سکا

(1415) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tere Baad Koi Bhi Gham Asar Nahin Kar Saka In Urdu By Famous Poet Azhar Faragh. Tere Baad Koi Bhi Gham Asar Nahin Kar Saka is written by Azhar Faragh. Enjoy reading Tere Baad Koi Bhi Gham Asar Nahin Kar Saka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Faragh. Free Dowlonad Tere Baad Koi Bhi Gham Asar Nahin Kar Saka by Azhar Faragh in PDF.