میں اس کی بات کے لہجے کا اعتبار کروں

میں اس کی بات کے لہجے کا اعتبار کروں

کروں کہ اس کا نہ میں آج انتظار کروں

میں صرف سایہ ہوں اپنا مگر یہ ضد ہے مجھے

کہ اپنے آپ کو خود سے الگ شمار کروں

عجب مزاج ہے اس کا بھی چاہتا ہے کہ میں

بطور وضع فقط خود کو اختیار کروں

میں اک اتھاہ سمندر ہوں اس خیال میں غرق

کہ ڈوب جاؤں میں خود میں کہ خود کو پار کروں

خود اپنے آپ سے ملنے کے واسطے پہلے

میں اپنے آپ کو دریا سے آبشار کروں

میں اس کی دھوپ ہوں جو میرا آفتاب نہیں

یہ بات خود پہ میں کس طرح آشکار کروں

کسی قدیم کہانی میں ایک مدت سے

وہ سو رہا ہے کہ میں اس کو ہوشیار کروں

پھر ایک آس کی چلمن سے عمر بھر لگ کے

خود اپنے پاؤں کی آہٹ کا انتظار کروں

(871) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Uski Baat Ke Lahje Ka Etibar Karun In Urdu By Famous Poet Aziz Bano Darab Wafa. Main Uski Baat Ke Lahje Ka Etibar Karun is written by Aziz Bano Darab Wafa. Enjoy reading Main Uski Baat Ke Lahje Ka Etibar Karun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Bano Darab Wafa. Free Dowlonad Main Uski Baat Ke Lahje Ka Etibar Karun by Aziz Bano Darab Wafa in PDF.