مجھے کہاں مرے اندر سے وہ نکالے گا

مجھے کہاں مرے اندر سے وہ نکالے گا

پرائی آگ میں کوئی نہ ہاتھ ڈالے گا

وہ آدمی بھی کسی روز اپنی خلوت میں

مجھے نہ پا کے کوئی آئینہ نکالے گا

وہ سبز ڈال کا پنچھی میں ایک خشک درخت

ذرا سی دیر میں وہ اپنا راستہ لے گا

میں وہ چراغ ہوں جس کی ضیا نہ پھیلے گی

مرے مزاج کا سورج مجھے چھپا لے گا

کریدتا ہے بہت راکھ میرے ماضی کی

میں چوک جاؤں تو وہ انگلیاں جلا لے گا

وہ اک تھکا ہوا راہی میں ایک بند سرائے

پہنچ بھی جائے گا مجھ تک تو مجھ سے کیا لے گا

(691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Kahan Mere Andar Se Wo Nikalega In Urdu By Famous Poet Aziz Bano Darab Wafa. Mujhe Kahan Mere Andar Se Wo Nikalega is written by Aziz Bano Darab Wafa. Enjoy reading Mujhe Kahan Mere Andar Se Wo Nikalega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Bano Darab Wafa. Free Dowlonad Mujhe Kahan Mere Andar Se Wo Nikalega by Aziz Bano Darab Wafa in PDF.