تھکن سے چور ہوں لیکن رواں دواں ہوں میں

تھکن سے چور ہوں لیکن رواں دواں ہوں میں

نئی سحر کے چراغوں کا کارواں ہوں میں

ہوائیں میرے ورق لوٹ لوٹ دیتی ہیں

نہ جانے کتنے زمانوں کی داستاں ہوں میں

ہر ایک شہر نگاراں سمجھ رہا ہے مجھے

ذرا قریب سے دیکھو دھواں دھواں ہوں میں

کسی سے بھیڑ میں چہرہ بدل گیا ہے مرا

تو سارے آئنہ خانوں سے بد گماں ہوں میں

میں اپنی گونج میں کھوئی ہوں ایک مدت سے

مجھے خبر نہیں کچھ کون ہوں کہاں ہوں میں

خود اپنی دید سے محروم ہے نظر میری

ازل سے صورت نظارہ درمیاں ہوں میں

مرا وجود و عدم راز ہے ہمیشہ سے

وہاں وہاں بھی نہیں ہوں جہاں جہاں ہوں میں

(1388) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Thakan Se Chur Hun Lekin Rawan-dawan Hun Main In Urdu By Famous Poet Aziz Bano Darab Wafa. Thakan Se Chur Hun Lekin Rawan-dawan Hun Main is written by Aziz Bano Darab Wafa. Enjoy reading Thakan Se Chur Hun Lekin Rawan-dawan Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Bano Darab Wafa. Free Dowlonad Thakan Se Chur Hun Lekin Rawan-dawan Hun Main by Aziz Bano Darab Wafa in PDF.