نظر کی فتح کبھی قلب کی شکست لگے

نظر کی فتح کبھی قلب کی شکست لگے

مری حیات پرائے کا بند و بست لگے

نہ وہ نقوش نہ حسن کشش کی بات رہی

صنم فروش بھی جیسے خدا پرست لگے

ابھی ملا تھا ابھی پھر بچھڑ گیا کوئی

یہ حادثہ بھی حکایات بود و ہست لگے

فرشتے دیکھ رہے ہیں زمین و چرخ کا ربط

یہ فاصلہ بھی تو انساں کی ایک جست لگے

وہاں سفینے کو پہنچا دیا ہے طوفاں نے

ہر ایک موج بلا اب جہاں سے پست لگے

ترے ہی غم نے کسی سمت دیکھنے نہ دیا

کہ اب ہجوم تمنا بھی تنگ دست لگے

جو تیری بزم سے بیکلؔ چلا تو ہوش میں تھا

عجیب بات ہے اب وہ بھی مست مست لگے

(1229) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Ki Fath Kabhi Qalb Ki Shikast Lage In Urdu By Famous Poet Bekal Utsahi. Nazar Ki Fath Kabhi Qalb Ki Shikast Lage is written by Bekal Utsahi. Enjoy reading Nazar Ki Fath Kabhi Qalb Ki Shikast Lage Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekal Utsahi. Free Dowlonad Nazar Ki Fath Kabhi Qalb Ki Shikast Lage by Bekal Utsahi in PDF.