Ghazal By Bekhud Dehlvi (page 2)

بیخود دہلوی کی غزل شاعری

Ghazal By Bekhud Dehlvi (page 2)
Urdu Nameبیخود دہلوی
English NameBekhud Dehlvi
Birth Date1863
Death Date1955
Birth PlaceDelhi

جتائے جاتے ہیں احسان بھی ستا کے مجھے

ہوا جو وقف غم وہ دل کسی کا ہو نہیں سکتا

ہو کے مجبور آہ کرتا ہوں

حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا

حضرت دل یہ عشق ہے درد سے کسمسائے کیوں

ہر ایک بات تری بے ثبات کتنی ہے

ہیں نکہت گل باغ میں اے باد صبا ہم

دونوں ہی کی جانب سے ہو گر عہد وفا ہو

دل میں پھر وصل کے ارمان چلے آتے ہیں

دل ہے مشتاق جدا آنکھ طلب گار جدا

دل چرا لے گئی دزدیدہ نظر دیکھ لیا

دے محبت تو محبت میں اثر پیدا کر

بے وفا کہنے سے کیا وہ بے وفا ہو جائے گا

بیتاب رہیں ہجر میں کچھ دل تو نہیں ہم

بیچنے آئے کوئی کیا دل شیدا لے کر

بزم دشمن میں بلاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

بنی تھی دل پہ کچھ ایسی کی اضطراب نہ تھا

بات کرنے کی شب وصل اجازت دے دو

اور ساقی پلا ابھی کیا ہے

ایسا بنا دیا تجھے قدرت خدا کی ہے

عدو کو دیکھ کے جب وہ ادھر کو دیکھتے ہیں

عدو کے تاکنے کو تم ادھر دیکھو ادھر دیکھو

اب کسی بات کا طالب دل ناشاد نہیں

اب اس سے کیا تمہیں تھا یا امیدوار نہ تھا

عاشق سمجھ رہے ہیں مجھے دل لگی سے آپ

عاشق ہیں مگر عشق نمایاں نہیں رکھتے

آپ ہیں بے گناہ کیا کہنا

آ گئے پھر ترے ارمان مٹانے ہم کو

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Bekhud Dehlvi Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Bekhud Dehlvi including Bekhud Dehlvi Love Ghazal, Bekhud Dehlvi Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Bekhud Dehlvi. Share Bekhud Dehlvi Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.