سمجھ رہا تھا میں یہ دن گزرنے والا نہیں

سمجھ رہا تھا میں یہ دن گزرنے والا نہیں

کھلا کہ کوئی بھی لمحہ ٹھہرنے والا نہیں

کوئی بھی رستہ کسی سمت کو نہیں جاتا

کوئی سفر مری تکمیل کرنے والا نہیں

ہوا کی ابر کی کوشش تو پوری پوری ہے

مگر دھویں کی طرح میں بکھرنے والا نہیں

میں اپنے آپ کو بس ایک بار دیکھوں گا

پھر اس کے بعد کسی سے بھی ڈرنے والا نہیں

چراغ جاں لیے کس دشت میں کھڑا ہوں میں

کوئی بھی قافلہ یاں سے گزرنے والا نہیں

میں کیا کروں کوئی تصویر گر ادھوری ہے

میں اپنے رنگ تو اب اس میں بھرنے والا نہیں

(750) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samajh Raha Tha Main Ye Din Guzarne Wala Nahin In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. Samajh Raha Tha Main Ye Din Guzarne Wala Nahin is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading Samajh Raha Tha Main Ye Din Guzarne Wala Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad Samajh Raha Tha Main Ye Din Guzarne Wala Nahin by Faheem Shanas Kazmi in PDF.