وہ اور میں....

اس کو مرے خوابوں کا رستہ

جانے کس نے دکھایا ہے

میں جب آدھی رات کو تھک کر

اپنے آپ پہ گرتا ہوں

وہ چپکے سے آ جاتی ہے

سبز سنہرے خواب لیے

نرم گلابی ہاتھوں سے مرے بالوں کو سلجھاتی ہے

دھیمے سروں میں

فیضؔ کی نظم سناتی ہے

میں اس کو دیکھتا رہتا ہوں

نیند میں جاگتا رہتا ہوں

اور وہ میرے بازو پر

سر رکھ کر سو جاتی ہے

سپنوں میں کھو جاتی ہے

وہ خواب میں ہنستی رہتی ہے

میں جاگ کے روتا رہتا ہوں

(710) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Wo Aur Main In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. Wo Aur Main is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading Wo Aur Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad Wo Aur Main by Faheem Shanas Kazmi in PDF.