روح عصر رواں

وہ علم گر گئے جن کے سائے تلے

عشق کی اولیں سطر لکھی گئی

پھول بھیجے گئے

دشمنوں کے لئے

اب ملو بھی کہ اے روح عصر رواں

رنگ جلنے لگے

روپ ڈھلنے لگے

دوسرے پہر میں تیرہویں ضرب پر

کٹ گئے دن کے راجے کڑی دھوپ میں

شاخ تا شاخ مرجھا گئیں رات کی رانیاں

اب ملو بھی کہ اے روح عصر رواں

آنسوؤں میں سجا عکس اڑنے کو ہے

برف ہونے کو ہیں اپنی حیرانیاں

روح عصر رواں!!

روح عصر رواں!!

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ruh-e-asr-e-rawan In Urdu By Famous Poet Farrukh Yar. Ruh-e-asr-e-rawan is written by Farrukh Yar. Enjoy reading Ruh-e-asr-e-rawan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farrukh Yar. Free Dowlonad Ruh-e-asr-e-rawan by Farrukh Yar in PDF.