دل ہے تو ترے وصل کے ارمان بہت ہیں

دل ہے تو ترے وصل کے ارمان بہت ہیں

یہ گھر جو سلامت ہے تو مہمان بہت ہے

میں داد کا خواہاں نہیں اے داور محشر

آج اپنے کیے پر وہ پشیمان بہت ہیں

دل لے کے کھلونے کی طرح توڑ نہ ڈالیں

ڈر مجھ کو یہی ہے کہ وہ نادان بہت ہیں

وہ پھول چڑھاتے ہیں دبی جاتی ہے تربت

معشوق کے تھوڑے سے بھی احسان بہت ہیں

تم کو نہ پسند آئے نہ لو پھیر دو مجھ کو

اس دل کے خریدار مری جان بہت ہیں

ڈانٹا کبھی غمزے نے کبھی ناز نے ٹوکا

خلوت میں بھی ساتھ ان کے نگہبان بہت ہیں

خالی بھی کوئی دل ہے وہاں عشق صنم سے

کہنے کو تو کعبے میں مسلمان بہت ہیں

شاید یہ اثر ہو میری آہ سحری کا

کچھ صبح سے وہ آج پریشان بہت ہیں

کیا شب کو حفیظؔ ان سے یہیں وصل کی ٹھہری

آج آپ کے گھر عیش کے سامان بہت ہیں

(1173) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Hai To Tere Wasl Ke Arman Bahut Hain In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Dil Hai To Tere Wasl Ke Arman Bahut Hain is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Dil Hai To Tere Wasl Ke Arman Bahut Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Dil Hai To Tere Wasl Ke Arman Bahut Hain by Hafeez Jaunpuri in PDF.