کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا

کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا

وہ شب ہے آسمان سے پتھر ہی آئے گا

جا کر وہ اپنے شہر سے اس کو یقین ہے

پانی پہ کوئی نقش بنا کر ہی آئے گا

اتنا بدل گیا ہوں کہ پہچاننے مجھے

آئے گا وہ تو خود سے گزر کر ہی آئے گا

بے در کا اک مکان رلاتا ہے رات دن

اس کا بھی دل جو ہوگا کبھی بھر ہی آئے گا

کیا سوچ کے گیا ہے خلاؤں کی سیر کو

اب کے پرند لوٹ کے بے پر ہی آئے گا

خوشبو کا انتظار نہ کر بیٹھ کر یہاں

شیشے کے اس مکان میں پتھر ہی آئے گا

پتھر کوئی فضا میں معلق رہے گا کیوں

منظورؔ طے ہے یہ کسی سر پر ہی آئے گا

(886) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Payam Ab Na Payambar Hi Aaega In Urdu By Famous Poet Hakeem Manzoor. Koi Payam Ab Na Payambar Hi Aaega is written by Hakeem Manzoor. Enjoy reading Koi Payam Ab Na Payambar Hi Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Manzoor. Free Dowlonad Koi Payam Ab Na Payambar Hi Aaega by Hakeem Manzoor in PDF.