ٹوٹ کر بکھرے نہ سورج بھی ہے مجھ کو ڈر بہت

ٹوٹ کر بکھرے نہ سورج بھی ہے مجھ کو ڈر بہت

حبس اندر سے زیادہ آج ہے باہر بہت

مجھ کو بھی آتا ہے فن صاحب نوازی کا مگر

کیا کروں میری انا مجھ سے بھی ہے خود سر بہت

غم زدہ کرتی ہے مجھ کو بس دروں بینی مری

یوں تو میں بھی دیکھتا ہوں خوشنما منظر بہت

اپنی آنکھیں گھر پہ رکھ کر بھی تماشائی ہیں لوگ

اور ان کی اس ادا پر خوش ہیں بازی گر بہت

اب تراشا ہی نہیں جاتا کبھی پیکر کوئی

آج بھی آذر بہت ہیں آج بھی پتھر بہت

میں کسی کی بے گھری کا کس لئے ماتم کروں

زندگی خود آج لگتی ہے مجھے بے گھر بہت

گل پرستی پر نہ کر اصرار اے منظورؔ تو

دیکھ ہر اک موڑ پر ہیں شہر میں پتھر بہت

(875) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

TuT Kar Bikhre Na Suraj Bhi Hai Mujhko Dar Bahut In Urdu By Famous Poet Hakeem Manzoor. TuT Kar Bikhre Na Suraj Bhi Hai Mujhko Dar Bahut is written by Hakeem Manzoor. Enjoy reading TuT Kar Bikhre Na Suraj Bhi Hai Mujhko Dar Bahut Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Manzoor. Free Dowlonad TuT Kar Bikhre Na Suraj Bhi Hai Mujhko Dar Bahut by Hakeem Manzoor in PDF.