سفر ہی کوئی رہے گا نہ فاصلہ کوئی

سفر ہی کوئی رہے گا نہ فاصلہ کوئی

یہ اک خیال ہے اس پر بھی تبصرہ کوئی

رقم ہوا ہوں یقین و قیاس دونوں میں

کرے تو کیسے کرے میرا تجزیہ کوئی

وہ دست سنگ ہے میں آئینہ گرفتہ ہوں

نہ ہو سکے گا کبھی ہم میں تصفیہ کوئی

زمیں پہ آئے نہ آئے یہ وہم ہے سب کو

خلا کی گود میں پلتا ہے حادثہ کوئی

میں اک لکیر کا قیدی ہوں باوجود اس کے

ہر اک لکیر سے ملتا ہے سلسلہ کوئی

نہ جانے کس لیے روتا ہوں ہنستے ہنستے میں

بسا ہوا ہے نگاہوں میں آئینہ کوئی

ہوا سلاتی ہے دامن میں زرد پتوں کو

اسے بھی چاہئے جینے کا مشغلہ کوئی

بھلا ہے دور رہے اک حریف کی مانند

ہے پھر بھی سائے کا مجھ سے معاملہ کوئی

لکھا گیا نہیں منظورؔ آج تک شاید

شفق کے باب میں صبحوں کا تذکرہ کوئی

(838) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safar Hi Koi Rahega Na Fasla Koi In Urdu By Famous Poet Hakeem Manzoor. Safar Hi Koi Rahega Na Fasla Koi is written by Hakeem Manzoor. Enjoy reading Safar Hi Koi Rahega Na Fasla Koi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Manzoor. Free Dowlonad Safar Hi Koi Rahega Na Fasla Koi by Hakeem Manzoor in PDF.