ورلڈ بینک

چلو آؤ

ہم اپنے بینک کے

بڑھتے اثاثوں کے تناسب سے

نئی بلڈنگ بنائیں

اور اس تعمیر میں

ہم وہ وسائل کام میں لائیں

جو پس ماندہ ممالک کے

سبھی نادار جسموں میں

ذخیرہ ہیں

چلو آؤ

ہم ان جسموں کی ساری ہڈیوں کو

خوب کوٹیں

پھر ان کو پیس کے گارا بنائیں

ہم ان کے گوش کے ٹکڑے جلا کر

پلستر بھی بنائیں اور ڈامر بھی

مگر سارے عمل میں

وہ تعفن کم سے کم ہو جو

کسی بھی چیز کے جلنے سے چو طرفہ

فضا میں پھوٹ پڑتا ہے

چلو آؤ

ہم ان جسموں سے

ایک اک رگ بھی کھینچیں

اور رگوں کو وائرنگ کے کام میں لائیں

پھر ان جسموں کے سب اعضا نچوڑیں

اور لہو سے اس عمارت کا

چمکتا رنگ اور روغن بنائیں

عمارت جب مکمل ہو چکے تو

انہیں جسموں سے کچھ کے مغز لے کر

انہیں سرمائے کی حدت سے پگھلائیں

اثاثے اور بڑھ جائیں

(1138) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

World-bank In Urdu By Famous Poet Haris Khaleeq. World-bank is written by Haris Khaleeq. Enjoy reading World-bank Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haris Khaleeq. Free Dowlonad World-bank by Haris Khaleeq in PDF.