منہ اپنی روایات سے پھیرا نہیں کرتے

منہ اپنی روایات سے پھیرا نہیں کرتے

دشمن کو اچانک کبھی گھیرا نہیں کرتے

دیوار کے پیچھے کوئی رہزن نہ چھپا ہو

اس واسطے ہم گھر میں اندھیرا نہیں کرتے

جس پیڑ کی چھاؤں بھی لگے دھوپ کی صورت

اس پیڑ پہ پنچھی بھی بسیرا نہیں کرتے

آنکھوں سے نہ پڑھ لے کوئی چہرے کی اداسی

اس ڈر سے کبھی ذکر وہ میرا نہیں کرتے

بس یوں ہی ہمیں یاد تو آ جاتا ہے ورنہ

دانستہ کبھی تذکرہ تیرا نہیں کرتے

ہم سینچتے ہیں کشت سحر اپنے لہو سے

مانگے ہوئے سورج سے سویرا نہیں کرتے

لہراتے ہیں شانوں پہ حسنؔ زلف وہ کم کم

سایہ تو وہ کرتے ہیں گھنیرا نہیں کرتے

(1603) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Munh Apni Riwayat Se Phera Nahin Karte In Urdu By Famous Poet Hasan Rizvi. Munh Apni Riwayat Se Phera Nahin Karte is written by Hasan Rizvi. Enjoy reading Munh Apni Riwayat Se Phera Nahin Karte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Rizvi. Free Dowlonad Munh Apni Riwayat Se Phera Nahin Karte by Hasan Rizvi in PDF.