تلاش میں نے زندگی میں تیری بے شمار کی

تلاش میں نے زندگی میں تیری بے شمار کی

جو تو نہیں ملا تو تجھ سی شکل اختیار کی

تقاضہ کرنے موت آئی تب مجھے پتہ لگا

ابھی تلک میں لے رہا تھا سانس بھی ادھار کی

تھی سرد یاد کی ہوا میں دشت میں تھا ماضی کے

نہ پوچھئے جناب میں نے کیسے رات پار کی

تمام شب گزر گئی بس ایک اس امید میں

پلٹ کے آئے گی صدا کبھی تو اس پکار کی

ٹھٹھر رہے ہیں کیوں بھلا خدا کے ہی تو ہم بھی ہیں

چلو اٹھا کے اوڑھ لیں وہ چادریں مزار کی

جلا دیں میں نے ذہن کی کتابیں ساری اس لئے

کہ داستان تھی سبھی میں اس کے انتظار کی

بکھیرتی ہے شب مجھے سمیٹ لیتی ہے سحر

میں چاہتا ہوں ختم ہو یہ جنگ بار بار کی

مجھے غرور توڑنا تھا موج کا اسی لیے

اتر پڑا میں ناؤ سے بدن سے ندی پار کی

(836) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Talash Maine Zindagi Mein Teri Be-shumar Ki In Urdu By Famous Poet Imran Husain Azad. Talash Maine Zindagi Mein Teri Be-shumar Ki is written by Imran Husain Azad. Enjoy reading Talash Maine Zindagi Mein Teri Be-shumar Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Husain Azad. Free Dowlonad Talash Maine Zindagi Mein Teri Be-shumar Ki by Imran Husain Azad in PDF.