جو زخم جمع کیے آنکھ بھر سناتا ہوں

جو زخم جمع کیے آنکھ بھر سناتا ہوں

سنو گے بند زباں کیا نظر سناتا ہوں

جو سن سکو تو سکوت پس نوا بھی سنو

یہی تو میں تمہیں شام و سحر سناتا ہوں

نگاہ لاؤ جو رنگ صدا کشید کرے

کہ میں تو خاموشیوں کے ہنر سناتا ہوں

یہی کمال ہے میرے الگ تکلم کا

خبر بھی ہوتی نہیں جو خبر سناتا ہوں

اگرچہ ایک ہی دریا کی نغمہ خوانی ہے

کنارہ صوت تری میں بھنور سناتا ہوں

تمہارے واسطے شاید مرا کلام نہ ہو

جنہیں خبر نہیں میں کیا خبر سناتا ہوں

ٹھہر گیا ہے مرے حرف کا یہی معیار

دھواں اڑاتا نہیں میں شرر سناتا ہوں

(865) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo ZaKHm Jama Kiye Aankh-bhar Sunata Hun In Urdu By Famous Poet Iqbal Kausar. Jo ZaKHm Jama Kiye Aankh-bhar Sunata Hun is written by Iqbal Kausar. Enjoy reading Jo ZaKHm Jama Kiye Aankh-bhar Sunata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Kausar. Free Dowlonad Jo ZaKHm Jama Kiye Aankh-bhar Sunata Hun by Iqbal Kausar in PDF.