اب بھی گزرے ہوئے لوگوں کا اثر بولتا ہے

اب بھی گزرے ہوئے لوگوں کا اثر بولتا ہے

راہ خاموش ہے امکان سفر بولتا ہے

شاخ سے ٹوٹ کے رشتے نہیں ٹوٹا کرتے

خشک پتوں کی زباں میں بھی شجر بولتا ہے

یہ تو دنیا ہے تسلسل کا عمل جاری ہے

بولنے والے چلے جائیں تو گھر بولتا ہے

ڈھونڈنے جائیں تو ملتا ہی نہیں اس کا پتہ

اور رستہ ہے کہ تا حد نظر بولتا ہے

ان کے چہروں پہ ہے تحریر کہاں کے ہیں یہ لوگ

ان کو جانا ہے کدھر رخت سفر بولتا ہے

آنے والے کسی لمحے کی خبر ہو شاید

سر جھکائے ہوئے اک خاک بہ سر بولتا ہے

درد کی کوئی الگ سے نہیں ہوتی ہے زباں

میری آواز میں اب سارا نگر بولتا ہے

گھر میں بیٹھے ہوئے کیا سوچ رہے ہو اطہرؔ

بند دروازوں میں خود اپنا ہی ڈر بولتا ہے

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Bhi Guzre Hue Logon Ka Asar Bolta Hai In Urdu By Famous Poet Ishaq Athar Siddiqui. Ab Bhi Guzre Hue Logon Ka Asar Bolta Hai is written by Ishaq Athar Siddiqui. Enjoy reading Ab Bhi Guzre Hue Logon Ka Asar Bolta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Athar Siddiqui. Free Dowlonad Ab Bhi Guzre Hue Logon Ka Asar Bolta Hai by Ishaq Athar Siddiqui in PDF.