جو مجھ پہ قرض ہے اس کو اتار جاؤں میں

جو مجھ پہ قرض ہے اس کو اتار جاؤں میں

یہ اور بات ہے جیتو کہ ہار جاؤں میں

کبھی میں خواب میں دیکھوں ہری بھری فصلیں

کبھی خیال کے دریا کے پار جاؤں میں

اک اور معرکۂ جبر و اختیار سہی

اک اور لمحۂ تازہ گزار جاؤں میں

بکھر گئے ہیں جو لمحے سمیٹ لوں ان کو

بگڑ گئے ہیں جو نقشے سنوار جاؤں میں

کبھی تو اپنی طلب میں بھی اس طرح نکلوں

خود اپنے آپ سے بیگانہ وار جاؤں میں

لہو کا رنگ کہ آتش کا رنگ کچھ تو ہو

جو نقش دب سے گئے ہیں ابھار جاؤں میں

محبتوں کو نہ لگ جائے نفرتوں کی نظر

خدا کرے کہ ہر اک دکھ سہار جاؤں میں

پھر اپنا عکس میں اپنی ہی ذات میں دیکھوں

جو ہو سکے تو ہر اک دکھ کے پار جاؤں میں

کسی کے رنگ میں خود کو میں رنگ لوں اطہرؔ

جواب آئے نہ آئے پکار جاؤں میں

(823) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Mujh Pe Qarz Hai Isko Utar Jaun Main In Urdu By Famous Poet Ishaq Athar Siddiqui. Jo Mujh Pe Qarz Hai Isko Utar Jaun Main is written by Ishaq Athar Siddiqui. Enjoy reading Jo Mujh Pe Qarz Hai Isko Utar Jaun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Athar Siddiqui. Free Dowlonad Jo Mujh Pe Qarz Hai Isko Utar Jaun Main by Ishaq Athar Siddiqui in PDF.