سارے موسم ہیں مہربان سے کچھ

سارے موسم ہیں مہربان سے کچھ

روز اترتا ہے آسمان سے کچھ

ہر عبارت سوال جیسی ہے

لفظ غائب ہیں درمیان سے کچھ

کس کی لو نے جلا دیا کس کو

راکھ میں ہیں ابھی نشان سے کچھ

کس سے تفسیر ماہ و سال کریں

دن گزرتے ہیں بے امان سے کچھ

کیا خبر یہ کہاں تلک پھیلے

اٹھ رہا ہے دھواں گمان سے کچھ

کارواں کس کا منزلیں کس کی

کیا جھلکتا ہے داستان سے کچھ

ایک تصویر روشنی لے کر

سائے نکلے تو ہیں مکان سے کچھ

اس قدر اعتبار کر لیجے

ربط رکھتا ہوں خاندان سے کچھ

تم بھی اس وقت سے ڈرو لوگو

جب نکل جائے اس زبان سے کچھ

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sare Mausam Hain Mehrban Se Kuchh In Urdu By Famous Poet Ishaq Athar Siddiqui. Sare Mausam Hain Mehrban Se Kuchh is written by Ishaq Athar Siddiqui. Enjoy reading Sare Mausam Hain Mehrban Se Kuchh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Athar Siddiqui. Free Dowlonad Sare Mausam Hain Mehrban Se Kuchh by Ishaq Athar Siddiqui in PDF.