خواب نے رکھ لیا فسانے میں

خواب نے رکھ لیا فسانے میں

تم نے تاخیر کی جگانے میں

اس زمیں کو فلک بنانے میں

میں بھی شامل تھا اک زمانے میں

تیرے کردار کو اٹھانے میں

مجھ کو مرنا پڑا فسانے میں

کام کرتے ہیں روز و شب صاحب

ہم محبت کے کارخانے میں

بام و در دشمنوں کے ساتھی تھے

مجھ کو دیوار سے لگانے میں

عشق میں تھوڑی سی سہولت تھی

حضرت قیس کے زمانے میں

دین و دنیا سے جانا پڑتا ہے

دل کو دیوانگی بنانے میں

وقت ہی ہر طرف رکاوٹ ہے

لا مکاں سے مکاں بنانے میں

آگ کے درمیان بیٹھے ہیں

قصہ خوانی کے چائے خانے میں

مکتب عشق میں سبق پڑھنے

لوگ آئیں گے ہر زمانے میں

(835) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwab Ne Rakh Liya Fasane Mein In Urdu By Famous Poet Ishaq Veerdag. KHwab Ne Rakh Liya Fasane Mein is written by Ishaq Veerdag. Enjoy reading KHwab Ne Rakh Liya Fasane Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Veerdag. Free Dowlonad KHwab Ne Rakh Liya Fasane Mein by Ishaq Veerdag in PDF.