جان ایسے خوابوں سے کس طرح چھڑاؤں میں

جان ایسے خوابوں سے کس طرح چھڑاؤں میں

شہر سو گیا سارا اب کسے جگاؤں میں

پائمال سبزے پر دیکھ کر گرے پتے

اب زمین سے خود کو کس طرح اٹھاؤں میں

ان اکیلی راتوں میں ان اکیلے رستوں پر

کس کے ساتھ آؤں میں کس کے ساتھ جاؤں میں

ایک ہی سی تنہائی ایک ہی سا سناٹا

دشت کیا ہے دل کیا ہے کیا تجھے بتاؤں میں

دیکھ کیسے دن آئے دیکھ میں نہ کہتا تھا

تو قریب بھی آئے اور تجھے بلاؤں میں

آج سب میں گھل مل جاؤں مجھ کو کیا خبر کل تک

کس کو یاد آؤں میں کس کو بھول جاؤں میں

کتنے کام دنیا نے دے دیئے مجھے جعفرؔ

اشک غم گراؤں میں بار غم اٹھاؤں میں

(646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaan Aise KHwabon Se Kis Tarah ChhuDaun Main In Urdu By Famous Poet Jafar Shirazi. Jaan Aise KHwabon Se Kis Tarah ChhuDaun Main is written by Jafar Shirazi. Enjoy reading Jaan Aise KHwabon Se Kis Tarah ChhuDaun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Shirazi. Free Dowlonad Jaan Aise KHwabon Se Kis Tarah ChhuDaun Main by Jafar Shirazi in PDF.