اپنے ہونے سے بھی انکار کئے جاتے ہیں

اپنے ہونے سے بھی انکار کئے جاتے ہیں

ہم کہ رستہ ترا ہموار کئے جاتے ہیں

روز اب شہر میں سجتے ہیں تجارت میلے

لوگ صحنوں کو بھی بازار کئے جاتے ہیں

ڈالتے ہیں وہ جو کشکول میں سانسیں گن کر

کل کے سپنے بھی گرفتار کئے جاتے ہیں

کس کو معلوم یہاں اصل کہانی ہم تو

درمیاں کا کوئی کردار کئے جاتے ہیں

دل پہ کچھ اور گزرتی ہے مگر کیا کیجے

لفظ کچھ اور ہی اظہار کئے جاتے ہیں

میرے دشمن کو ضرورت نہیں کچھ کرنے کی

اس سے اچھا تو مرے یار کئے جاتے ہیں

(677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Hone Se Bhi Inkar Kiye Jate Hain In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Apne Hone Se Bhi Inkar Kiye Jate Hain is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Apne Hone Se Bhi Inkar Kiye Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Apne Hone Se Bhi Inkar Kiye Jate Hain by Jaleel 'Aali' in PDF.