برگ بھر بار محبت کا اٹھایا کب تھا

برگ بھر بار محبت کا اٹھایا کب تھا

تم نے سینے میں کوئی درد بسایا کب تھا

اب جو خود سے بھی جدا ہو کے پھرو ہو بن میں

تم نے بستی میں کوئی دوست بنایا کب تھا

نقد احساس کہ انساں کا بھرم ہوتا ہے

ہم نے کھویا ہے کہاں آپ نے پایا کب تھا

شہر کا شہر امڈ آیا ہے دل جوئی کو

دشمنوں نے بھی تری طرح ستایا کب تھا

سعی صحرائے وفا سیر گلستاں کب تھی

دھوپ ہی دھوپ تھی ہر سو کوئی سایا کب تھا

عکس کیا کیا تھے نگاہوں میں فروزاں عالؔی

پر یہ انداز نظر وقت کو بھایا کب تھا

(663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barg Bhar Bar Mohabbat Ka UThaya Kab Tha In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Barg Bhar Bar Mohabbat Ka UThaya Kab Tha is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Barg Bhar Bar Mohabbat Ka UThaya Kab Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Barg Bhar Bar Mohabbat Ka UThaya Kab Tha by Jaleel 'Aali' in PDF.