بھیڑ ایسی ہے کہ مجھ کو راستہ ملتا نہیں

بھیڑ ایسی ہے کہ مجھ کو راستہ ملتا نہیں

گل کوئی کھلتا نہیں شعلہ کوئی اٹھتا نہیں

اے مرے شوق طلب تیرے جنوں کی خیر ہو

تو نے کیا حد نگہ کا فاصلہ دیکھا نہیں

اے غرور حسن میں تیرے بدن کا عکس ہوں

محو حیرت ہوں کہ تو نے مجھ کو پہچانا نہیں

ایک پل میں یہ ردائے آب میں چھپ جائیں گی

رنگ کی لہروں کے پیچھے بھاگنا اچھا نہیں

دل جہاں لے جائے دل کے ساتھ جانا چاہیئے

اس سے بڑھ کر اور کوئی رہنما ہوتا نہیں

جس کے جلووں نے ازل سے مضطرب رکھا مجھے

وہ تو میرے سامنے بھی آج تک آیا نہیں

(691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BhiD Aisi Hai Ki Mujhko Rasta Milta Nahin In Urdu By Famous Poet Jameel Yusuf. BhiD Aisi Hai Ki Mujhko Rasta Milta Nahin is written by Jameel Yusuf. Enjoy reading BhiD Aisi Hai Ki Mujhko Rasta Milta Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Yusuf. Free Dowlonad BhiD Aisi Hai Ki Mujhko Rasta Milta Nahin by Jameel Yusuf in PDF.