کرتے رہیں وابستہ ان سے چاہے جو افسانے لوگ

کرتے رہیں وابستہ ان سے چاہے جو افسانے لوگ

عشق میں رسوائی کی پروا کرتے ہیں کب دیوانے لوگ

کس کو صدائیں دیتا ہے تو شہر تمنا میں اے دل

کون یہاں ہے تیرا ساتھی سبھی تو ہیں بیگانے لوگ

کس کو سنائیں حال تباہی کس کو دکھائیں زخم جگر

دور ستم ہے رحم کہاں اب ظلم کے ہیں دیوانے لوگ

شیخ و برہمن کی باتوں میں دیر و حرم کے جھگڑے ہیں

چال میں ان کی پھر کیوں آئیں ہم جیسے مستانے لوگ

فیض جنوں سے جاگ اٹھا ہے آج مقدر صحرا کا

پھول کھلاتے ہیں اس میں بھی دیکھیے کچھ دیوانے لوگ

بچتے ہوئے سب سے آئے تھے محفل زنداں کی جانب

مل ہی گئے اف ہم کو یہاں بھی کچھ جانے پہچانے لوگ

اہل جنوں کے فیض سے کشفیؔ دنیا میں بیدار ہی ہے

بات پتے کی کہہ دیتے ہیں اکثر یہ دیوانے لوگ

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Karte Rahen Wabasta Un Se Chahe Jo Afsane Log In Urdu By Famous Poet Kashfi Lucknavi. Karte Rahen Wabasta Un Se Chahe Jo Afsane Log is written by Kashfi Lucknavi. Enjoy reading Karte Rahen Wabasta Un Se Chahe Jo Afsane Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashfi Lucknavi. Free Dowlonad Karte Rahen Wabasta Un Se Chahe Jo Afsane Log by Kashfi Lucknavi in PDF.