جز رشتۂ خلوص یہ رشتہ کچھ اور تھا

جز رشتۂ خلوص یہ رشتہ کچھ اور تھا

تم میرے اور کچھ میں تمہارا کچھ اور تھا

جو خواب تم نے مجھ کو سنایا تھا اور کچھ

تعبیر کہہ رہی ہے کہ سپنا کچھ اور تھا

ہم راہیوں کو جشن منانے سے تھی غرض

منزل ہنوز دور تھی رستہ کچھ اور تھا

امید و بیم عشرت و عسرت کے درمیاں

اک کشمکش کچھ اور تھی، کچھ تھا کچھ اور تھا

ہم بھی تھے یوں تو محو تماشائےدہر پر

دل میں کھٹک سی تھی کہ تماشا کچھ اور تھا

جو بات تم نے جیسی سنی ٹھیک ہے وہی

میں کیا کہوں کہ یار یہ قصہ کچھ اور تھا

احمدؔ غزل کی اپنی روش اپنے طور ہیں

میں نے کہا کچھ اور ہے سوچا کچھ اور تھا

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Juz Rishta-e-KHulus Ye Rishta Kuchh Aur Tha In Urdu By Famous Poet Mohammad Ahmad. Juz Rishta-e-KHulus Ye Rishta Kuchh Aur Tha is written by Mohammad Ahmad. Enjoy reading Juz Rishta-e-KHulus Ye Rishta Kuchh Aur Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Ahmad. Free Dowlonad Juz Rishta-e-KHulus Ye Rishta Kuchh Aur Tha by Mohammad Ahmad in PDF.