Ghazal By Mohammad Izhar Ul Haq

محمد اظہار الحق کی غزل شاعری

Ghazal By Mohammad Izhar Ul Haq
Urdu Nameمحمد اظہار الحق
English NameMohammad Izhar Ul Haq
Birth Date1948

وجود پر انحصار میں نے نہیں کیا تھا

وجود پر انحصار میں نے نہیں کیا تھا

ترے سامنے تو سمجھ رہا تھا کہ پھول تھا

سنہری نیند سے کس نے مجھے بیدار کر ڈالا

قرطاس و قلم ہاتھ میں ہے اور شب مہ ہے

پڑے ہوئے ہیں مرے جسم و جاں مرے پیچھے

نمک ان آنسوؤں میں کم نہ تھا پر نم بہت اچھا

نجات کے لیے روز سیاہ مانگتی ہے

متاع بے بہا آنسو زمیں میں بو دیا تھا

لہو میں کیا بتائیں روشنی کیسی ملی تھی

کوئی زاری سنی نہیں جاتی کوئی جرم معاف نہیں ہوتا

کسی تاریک گوشے میں بسر ہوگی ہماری

کسی تاریک گوشے میں بسر ہوگی ہماری

خزاں تجھ پر یہ کیسا برگ و بار آنے لگا ہے

جہاد عشق میں ہم عاشقوں کو وار دینا

اسی دنیا میں دنیائیں ہماری بھی بسی ہیں

ہمارے سر پہ کوئی ہاتھ تھا نہ سایہ تھا

اک کھلا میداں تماشا گاہ کے اس پار ہے

ایک چراغ یہاں میرا ہے ایک دیا وہاں تیرا

دشت نوردی میں کوئی سات تھا

بس ایک رات مرے گھر میں چاند اترا تھا

برون در نکلتے ہی بہت گھبرا گیا ہوں

بہت سے راستوں میں تو نے جو رستہ چنا تھا

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Mohammad Izhar Ul Haq Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Mohammad Izhar Ul Haq including Mohammad Izhar Ul Haq Love Ghazal, Mohammad Izhar Ul Haq Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Mohammad Izhar Ul Haq. Share Mohammad Izhar Ul Haq Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.