خود ہی تسلیم بھی کرتا ہوں خطائیں اپنی

خود ہی تسلیم بھی کرتا ہوں خطائیں اپنی

اور تجویز بھی کرتا ہوں سزائیں اپنی

کوئی دیکھے تو ادا کاریاں کرنا اس کا

بند آئینے میں کرتی ہے ادائیں اپنی

میں سخن ور ہوں سو خاموش نہیں رہ سکتا

میں نے آنکھوں میں بسائی ہیں صدائیں اپنی

کیا زمانہ تھا کہ ہم خوب جچا کرتے تھے

اب تو مانگے کی سی لگتی ہیں قبائیں اپنی

مال ہے پاس نہ ہم چرب زباں ہیں محسنؔ

شہر میں کس طرح پھر ساکھ بنائیں اپنی

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Hi Taslim Bhi Karta Hun KHataen Apni In Urdu By Famous Poet Mohsin Asrar. KHud Hi Taslim Bhi Karta Hun KHataen Apni is written by Mohsin Asrar. Enjoy reading KHud Hi Taslim Bhi Karta Hun KHataen Apni Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Asrar. Free Dowlonad KHud Hi Taslim Bhi Karta Hun KHataen Apni by Mohsin Asrar in PDF.