کچھ درد جگائے رکھتے ہیں کچھ خواب سجائے رکھتے ہیں

کچھ درد جگائے رکھتے ہیں کچھ خواب سجائے رکھتے ہیں

اس دل کے سہارے جیون میں ہم بات بنائے رکھتے ہیں

ایسے بھی مراحل آتے ہیں اس منزل عشق کی راہوں میں

جب اشک بہاتے ہیں خود بھی اس کو بھی رلائے رکھتے ہیں

کیا اس سے کہیں اور کیسے کہیں ان رنگ بدلتی آنکھوں سے

کیا شوق امڈتے ہیں دل میں کیا وہم ستائے رکھتے ہیں

اک بات پہ آ کر آج ہمیں اقرار یہ اس سے کرنا پڑا

کب یاد نہیں کرتے اس کو کب اس کو بھلائے رکھتے ہیں

صد رنگ نظارے تھے جس میں وہ دل کا چمن کیا تم سے کہیں

کیوں اس کو اجاڑ کے بیٹھے ہیں کیوں خاک اڑائے رکھتے ہیں

محتاج نہیں ہے کشت جاں موسم کے بدلتے دھاروں کی

کچھ داغ تو دل میں بے موسم سو پھول کھلائے رکھتے ہیں

عاشق بھی نہیں سادھو بھی نہیں پھر راز ہے کیا یہ مرزاؔ جی

کس آنچ سے دہکا ہے سینہ کیا آگ جلائے رکھتے ہیں

(613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Dard Jagae Rakhte Hain Kuchh KHwab Sajae Rakhte Hain In Urdu By Famous Poet Mubeen Mirza. Kuchh Dard Jagae Rakhte Hain Kuchh KHwab Sajae Rakhte Hain is written by Mubeen Mirza. Enjoy reading Kuchh Dard Jagae Rakhte Hain Kuchh KHwab Sajae Rakhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mubeen Mirza. Free Dowlonad Kuchh Dard Jagae Rakhte Hain Kuchh KHwab Sajae Rakhte Hain by Mubeen Mirza in PDF.