نفس کے لوچ میں رم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

نفس کے لوچ میں رم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

حیات ساغر سم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

تری نگاہ مرے غم کی پاسدار سہی

مری نگاہ میں غم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

مری ندیم محبت کی رفعتوں سے نہ گر

بلند بام حرم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

یہ اجتناب ہے عکس شعور محبوبی

یہ احتیاط ستم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

ادھر بھی ایک اچٹتی نظر کہ دنیا میں

فروغ محفل جم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

نئے جہان بسائے ہیں فکر آدم نے

اب اس زمیں پہ ارم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

مرے شعور کو آوارہ کر دیا جس نے

وہ مرگ شادی و غم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے

(653) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.