پربتوں کے پیڑوں پر شام کا بسیرا ہے

پربتوں کے پیڑوں پر شام کا بسیرا ہے

سرمئی اجالا ہے چمپئی اندھیرا ہے

دونوں وقت ملتے ہیں دو دلوں کی صورت سے

آسماں نے خوش ہو کر رنگ سا بکھیرا ہے

ٹھہرے ٹھہرے پانی میں گیت سرسراتے ہیں

بھیگے بھیگے جھونکوں میں خوشبوؤں کا ڈیرا ہے

کیوں نہ جذب ہو جائیں اس حسیں نظارے میں

روشنی کا جھرمٹ ہے مستیوں کا گھیرا ہے

(1081) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.