پونچھ کر اشک اپنی آنکھوں سے مسکراؤ تو کوئی بات بنے

پونچھ کر اشک اپنی آنکھوں سے مسکراؤ تو کوئی بات بنے

سر جھکانے سے کچھ نہیں ہوتا سر اٹھاؤ تو کوئی بات بنے

زندگی بھیک میں نہیں ملتی زندگی بڑھ کے چھینی جاتی ہے

اپنا حق سنگ دل زمانے سے چھین پاؤ تو کوئی بات بنے

رنگ اور نسل ذات اور مذہب جو بھی ہے آدمی سے کمتر ہے

اس حقیقت کو تم بھی میری طرح مان جاؤ تو کوئی بات بنے

نفرتوں کے جہان میں ہم کو پیار کی بستیاں بسانی ہیں

دور رہنا کوئی کمال نہیں پاس آؤ تو کوئی بات بنے

(973) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.