صدیوں سے انسان یہ سنتا آیا ہے

صدیوں سے انسان یہ سنتا آیا ہے

دکھ کی دھوپ کے آگے سکھ کا سایا ہے

ہم کو ان سستی خوشیوں کا لوبھ نہ دو

ہم نے سوچ سمجھ کر غم اپنایا ہے

جھوٹ تو قاتل ٹھہرا اس کا کیا رونا

سچ نے بھی انساں کا خوں بہایا ہے

پیدائش کے دن سے موت کی زد میں ہیں

اس مقتل میں کون ہمیں لے آیا ہے

اول اول جس دل نے برباد کیا

آخر آخر وہ دل ہی کام آیا ہے

اتنے دن احسان کیا دیوانوں پر

جتنے دن لوگوں نے ساتھ نبھایا ہے

(688) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.