ہم عصر

تو بھی کچھ پریشاں ہے

تو بھی سوچتی ہوگی

تیرے نام کی شہرت تیرے کام کیا آئی

میں بھی کچھ پشیماں ہوں

میں بھی غور کرتا ہوں

میرے کام کی عظمت میرے کام کیا آئی

تیرے خواب بھی سونے

میرے خواب بھی سونے

تیری میری شہرت سے

تیرے میرے غم دونے

تو بھی اک سلگتا بن

میں بھی اک سلگتا بن

تیری قبر تیرا فن

میری قبر میرا فن

اب تجھے میں کیا دوں گا

اب مجھے تو کیا دے گا

تیری میری غفلت کو

زندگی سزا دے گی

تو بھی کچھ پریشاں ہے

تو بھی سوچتی ہوگی

تیرے نام کی شہرت تیرے کام کیا آئی

میں بھی کچھ پشیماں ہوں

میں بھی غور کرتا ہوں

میرے کام کی عظمت میرے کام کیا آئی

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.