مایوس تو ہوں وعدے سے ترے

مایوس تو ہوں وعدے سے ترے

کچھ آس نہیں کچھ آس بھی ہے

میں اپنے خیالوں کے صدقے

تو پاس نہیں اور پاس بھی ہے

ہم نے تو خوشی مانگی تھی مگر

جو تو نے دیا اچھا ہی دیا

جس غم کا تعلق ہو تجھ سے

وہ راس نہیں اور راس بھی ہے

پلکوں پہ لرزتے اشکوں میں

تصویر جھلکتی ہے تیری

دیدار کی پیاسی آنکھوں میں

اب پیاس نہیں اور پیاس بھی ہے

(638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.