ناکامی

میں نے ہر چند غم عشق کو کھونا چاہا

غم الفت غم دنیا میں سمونا چاہا

وہی افسانے مری سمت رواں ہیں اب تک

وہی شعلے مرے سینے میں نہاں ہیں اب تک

وہی بے سود خلش ہے مرے سینے میں ہنوز

وہی بے کار تمنائیں جواں ہیں اب تک

وہی گیسو مری راتوں پہ ہیں بکھرے بکھرے

وہی آنکھیں مری جانب نگراں ہیں اب تک

کثرت غم بھی مرے غم کا مداوا نہ ہوئی

میرے بے چین خیالوں کو سکون مل نہ سکا

دل نے دنیا کے ہر اک درد کو اپنا تو لیا

مضمحل روح کو انداز جنوں مل نہ سکا

میری تخیل کا شیرازہ برہم ہے وہی

میرے بجھتے ہوئے احساس کا عالم ہے وہی

وہی بے جان ارادے وہی بے رنگ سوال

وہی بے روح کشاکش وہی بے چین خیال

آہ اس کشمکش صبح و مسا کا انجام

میں بھی ناکام مری سعی عمل بھی ناکام

(552) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.