سمٹنے کی ہوس کیا تھی بکھرنا کس لیے ہے

سمٹنے کی ہوس کیا تھی بکھرنا کس لیے ہے

وہ جینا کس کی خاطر تھا یہ مرنا کس لیے ہے

محبت بھی ہے اور اپنا تقاضا بھی نہیں کچھ

ہم اس سے صاف کہہ دیں گے مکرنا کس لیے ہے

جھجھکنا ہے تو اس کے سامنے ہونا ہی کیسا

جو ڈرنا ہے تو دریا میں اترنا کس لیے ہے

مسافت خواب ہے تو خواب میں اب جاگنا کیا

اگر چل ہی پڑے ہیں تو ٹھہرنا کس لیے ہے

نہ کرنے سے بھی ہوتا ہو جہاں سب کا گزارہ

وہاں آخر کسی نے کام کرنا کس لیے ہے

اگر رکنا نہیں اس نے ہمارے پاس تو پھر

ہمارے راستے پر سے گزرنا کس لیے ہے

وہ کہہ دے گا تو اٹھ جائیں گے اس کی بزم سے ہم

مناسب ہی نہیں لگتا پسرنا کس لیے ہے

ظفرؔ اس پر اثر تو کوئی ہوتا ہے نہ ہوگا

تو پھر یہ روز کا بننا سنورنا کس لیے ہے

(1092) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

SimaTne Ki Hawas Kya Thi Bikharna Kis Liye Hai In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. SimaTne Ki Hawas Kya Thi Bikharna Kis Liye Hai is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading SimaTne Ki Hawas Kya Thi Bikharna Kis Liye Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad SimaTne Ki Hawas Kya Thi Bikharna Kis Liye Hai by Zafar Iqbal in PDF.