یہ نہیں کہتا کہ دوبارہ وہی آواز دے

یہ نہیں کہتا کہ دوبارہ وہی آواز دے

کوئی آسانی تو پیدا کر کوئی آواز دے

میں اسے سن کر بھی آنے کا نہیں مجبور ہوں

پھر بھی اپنے خواب خانے سے کبھی آواز دے

ہو سکے دونوں زمانوں میں ہم آہنگی کوئی

میں پرانا ہوں تو کیا مجھ کو نئی آواز دے

موت کے ساحل پر استادہ ہوں تو مجھ کو کہیں

زندگی کے پانیوں میں ڈوبتی آواز دے

ٹھیک ہے تو نے پکارا ہوگا جس تس کو مگر

میرے حصے میں کوئی آئی ہوئی آواز دے

بن بلایا ہی چلا آؤں گا میں شاید کبھی

لیکن اتنے شور میں تو آپ بھی آواز دے

میں اسے پہچان ہی پاؤں نہ پہلی بار تو

کوئی آوازوں کے جنگل میں گھری آواز دے

منہ سے کچھ کہہ تو سہی اس خامشی کے آر پار

مستقل کو چھوڑ کوئی سرسری آواز دے

تو نے تو ہر حال میں سننا ہے اب تجھ کو ظفرؔ

روشنی آواز دے یا تیرگی آواز دے

(1448) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Nahin Kahta Ki Dobara Wahi Aawaz De In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Ye Nahin Kahta Ki Dobara Wahi Aawaz De is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Ye Nahin Kahta Ki Dobara Wahi Aawaz De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Ye Nahin Kahta Ki Dobara Wahi Aawaz De by Zafar Iqbal in PDF.