گڑیا کی شادی

منی بولی پیاری آشا

کتنی بھولی میری گڑیا

اچھا ہے تیرا بھی گڈا

ہو جائے دونوں کا رشتہ

آشا بولی گنجائش ہے

لیکن میری فرمائش ہے

ہاتھی لوں گی گھوڑے لوں گی

میں کپڑے سو جوڑے لوں گی

ٹی وی کولر اور اک موٹر

سونے اور چاندی کے زیور

دینے ہوں گے موٹے پیسے

ملتے ہیں سیٹھوں کو جیسے

مہمانوں کی خاطر اچھی

مانو جب یہ بات ہے پکی

منی کا تو جی گھبرایا

آنسو ٹپکے سر چکرایا

پھر وہ بولی جاؤ جاؤ

ڈوبے گی کاغذ کی ناؤ

لالچ کا پھل جس نے کھایا

رویا آخر وہ پچھتایا

آشا بولی تم ہو پاگل

ناحق ہی ہوتی ہو بے کل

باتیں ہیں یہ بہکی بہکی

میرے دل میں لالچ چھی چھی

میں نے تم کو یوں ہی چھیڑا

کیوں ڈوبے الفت کا بیڑا

تیری گڑیا میری گڑیا

میرا گڈا تیرا گڈا

پیسے کی کیسی بربادی

شادی ہوگی سیدھی سادی

لاؤ جلدی شربت لاؤ

جاؤ اچھلو ناچو گاؤ

(1288) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

GuDiya Ki Shadi In Urdu By Famous Poet Zafar Kamali. GuDiya Ki Shadi is written by Zafar Kamali. Enjoy reading GuDiya Ki Shadi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Kamali. Free Dowlonad GuDiya Ki Shadi by Zafar Kamali in PDF.