بدن پر سبز موسم چھا رہے ہیں

بدن پر سبز موسم چھا رہے ہیں

مگر ارمان سب مرجھا رہے ہیں

پرانے غم کہاں ہجرت کریں گے

دکانوں پر نئے غم آ رہے ہیں

غلطیاں اگلے وقتوں سے ہوئی ہیں

مگر صدیوں سے ہم پچھتا رہے ہیں

یہاں ہے بوریا اب بھی ندارد

بہت دن بعد وہ گھر آ رہے ہیں

میاں بیرون و باطن ایک رکھو

منافق بھی ہمیں سمجھا رہے ہیں

سمجھتے ہیں ابھی وہ طفل مکتب

کھلونوں سے ہمیں بہلا رہے ہیں

غلاظت میں پڑی ہے روح جن کی

لباسوں کو بہت چمکا رہے ہیں

بھنور کا حکم ہے دریا پہ جاری

کنارے ناؤ سے کترا رہے ہیں

کروں کس کس کا ماتم باری باری

خزانے ڈوبتے ہی جا رہے ہیں

(761) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badan Par Sabz Mausam Chha Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Zafar Sahbai. Badan Par Sabz Mausam Chha Rahe Hain is written by Zafar Sahbai. Enjoy reading Badan Par Sabz Mausam Chha Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Sahbai. Free Dowlonad Badan Par Sabz Mausam Chha Rahe Hain by Zafar Sahbai in PDF.