تو اگر غیر ہے نزدیک رگ جاں کیوں ہے

تو اگر غیر ہے نزدیک رگ جاں کیوں ہے

نا شناسا ہے تو پھر محرم پنہاں کیوں ہے

ہجر کے دور میں ہر دور کو شامل کر لیں

اس میں شامل یہی اک عمر گریزاں کیوں ہے

آج کی شب تو بجھا رکھے ہیں یادوں کے چراغ

آج کی شب مری پلکوں پہ چراغاں کیوں ہے

اور بھی لوگ ہیں موجود بیابانوں میں

دست وحشت میں فقط میرا گریباں کیوں ہے

دل تو مدت سے کڑی دھوپ میں جلتا ہے ظہیرؔ

آگ برساتا ہوا ابر بہاراں کیوں ہے

(1059) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Agar Ghair Hai Nazdik-e-rag-e-jaan Kyun Hai In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Tu Agar Ghair Hai Nazdik-e-rag-e-jaan Kyun Hai is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Tu Agar Ghair Hai Nazdik-e-rag-e-jaan Kyun Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Tu Agar Ghair Hai Nazdik-e-rag-e-jaan Kyun Hai by Zaheer Kashmiri in PDF.